‏إظهار الرسائل ذات التسميات pakistan. إظهار كافة الرسائل
‏إظهار الرسائل ذات التسميات pakistan. إظهار كافة الرسائل

الأحد، 2 مارس 2014

2014: پاکستان میں 24 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں



پاکستان میں پولیو سے متعلق وزیرِاعظم کے خصوصی سیل سے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 2014 میں اب تک پولیو کے 24 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال جنوری اور فروری کے مہینوں میں اس کے مقابلے میں تین کیسز سامنے آئے تھے۔

قبائلی علاقوں میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ شمالی وزیرستان ہے جہاں پر کُل 19 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں 13 بچے اور میر علی میں 6 بچے اسی سال اس بیماری میں مبتلا ہوئے ہیں۔سنیچر کو رپورٹ کیے گئے دو نئے کیسز کے بعد قبائلی علاقوں میں اس پائے جانے والے پولیو کیسز کی تعداد اکیس ہو گئی ہے۔ ان دو کیسز میں سے ایک میران شاہ سے تعلق رکھنے والا سعد نامی پانچ ماہ کا بچہ ہے جبکہ دوسرا کیس ایف آر بنوں سے فاطمہ نامی ایک اٹھارہ ماہ کی بچی کا ہے۔ ان دونوں بچوں کو پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے۔
2014 میں قبائلی علاقوں کے علاوہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی تین کیس سامنے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے عالمی ادارۂ صحت نے کہا تھا کہ پشاور دنیا بھر میں پولیو وائرس کا سب سے بڑا گڑھ ہے اور ملک میں 90 فیصد پولیو وائرس جنیاتی طور پر پشاور میں موجود وائرس سے جڑا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ سنیچر کے روز قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں پولیو کارکنوں کو سکیورٹی فراہم کرنے والے اہلکاروں پر یکے بعد دیگرے دو بم حملوں میں تیرہ اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں پولیو ورکررز بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خاصہ دار فورس کے اہلکار انسداد پولیو کی ٹیموں کو اپنی حفاظت میں قافلے کی صورت میں لے کر جارہے تھے کہ اس دوران ان کی گاڑیوں کو سڑک کے کنارے بم حملے سے نشانہ بنایا گیا۔
پاکستان میں انسدادِ پولیو مہم میں شامل رضاکاروں اور ان کی حفاظت کے لیے تعینات سکیورٹی اہلکاروں پر حملوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ حملے ہوئے ہیں اور گذشتہ سال کے اعداد وشمار کے مطابق حملوں میں 17 افراد ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں خواتین رضاکاروں کے علاوہ سکیورٹی اہلکا بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی پولیو مہم کی ٹیموں پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

دنیا بھر میں پولیو کے مرض پر قابو پا لیا گیا ہے تاہم تین ممالک پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا میں یہ وائرس ابھی بھی پایا جاتا ہے۔ گذشتہ سال شام اور مصر میں پائے جانے والے پولیو کے وائرس کا جنیاتی تعلق صوبے سندھ سے تھا۔ چین میں بھی پولیو وائرس کی ایک قسم کا ذریعہ پاکستان ہی تھا۔